سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی فوری ایف آئی آر کے اندراج کا حکم |
|
منگل 06 دسمبر 2022ء | |
سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ فوری ہی درج کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کا انسانی حقوق سیل ارشدشریف کی والدہ کی خط پر کام کررہا ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو واپس آئے کافی عرصہ ہو گیا، حکومتی کمیشن کی حتمی رپورٹ تاحال سپریم کورٹ کو کیوں نہیں ملی؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جب رپورٹ آئی تو وزیر داخلہ فیصل آباد میں تھے، رانا ثنا اللہ کے دیکھنے کے بعد رپورٹ سپریم کورٹ کو دی جائے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی بات پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا وزیر داخلہ نے رپورٹ تبدیل کرنی ہے؟ وزیرداخلہ کو ابھی بلا لیتے ہیں، تحقیقاتی رپورٹ تک رسائی سب کا حق ہے، صحافی قتل ہو گیا، سامنے آنا چاہیے کہ کس نے قتل کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کل تک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادیں گے، جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ 43 دن سے رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں،آج ہی جمع کرائیں تاکہ کل اس پر سماعت ہو سکے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، 5 رکنی بینچ حالات کی سنگینی کی وجہ سے ہی تشکیل دیا ہے، صحافیوں کے ساتھ کسی بھی صورت بدسلوکی برداشت نہیں کی جائے گی، کوئی غلط خبریں دیتا ہے تو اس حوالے سے قانون سازی کریں |