فوجی عدالتوں پر فل کورٹ بنانے کی درخواستیں،سپریم کورٹ کل فیصلہ سنائے گی

منگل 01  اگست 2023ء

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس،اٹارنی جنرل نے فوج کی حراست میں موجود 102 افراد کے نام عدالت میں جمع کرا دیے،سپریم کورٹ نے کیس میں فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا،درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائے گا، چیف جسٹس کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی،اٹارنی جنرل نے فوج کی حراست میں موجود 102 افراد کے نام عدالت میں جمع کرا دیےاور تفصیلات بھی پیش کردیں،جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس میں کہا کہ کس بنیاد پر 102 ملزمان کا انتخاب کیا گیا؟حملہ کرنے والے ہر شخص کی ویڈیو تو نہیں بنی تھی، ایسا بھی نہیں ہے کہ صرف انہی چند لوگوں نے حملہ کیا ہو،قانون اجازت نہیں دیتا کہ مجمع میں سے صرف چند افراد کا انتخاب کیا جائے،اٹارنی جنرل نےجواب دیا سرگودھا میں مجسموں کو نقصان پہنچانے والےکسی شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا،فوجی تنصیبات اور گورنر ہائوس میں آگ لگانے اورتوڑ پھوڑکرنےوالوں کوپکڑا گیاہے،تمام ملزمان کیخلاف براہ راست شواہد موجود ہیں،چیف جسٹس نےریمارکس دیئے کسی فورم پر شواہد پیش ہونے چاہئے جو حکومتی دعوے کو پرکھ سکے،جسٹس مظاہرنقوی نے کہا کیا ملزمان کیخلاف صرف تصاویری شواہد ہی موجود ہیں؟ٹرائل میں آخر کونسے شواہد ہیں جو پیش کیے جائیں گے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا متعلقہ حکام سے ہدایات لے کر شواہد سے متعلق بتاسکتا ہوں، چیف جسٹس نے کہا فل کورٹ کی درخواست دینے والے فیصل صدیقی عدالت آچکے ہیں،عدالت کے سامنے عدلیہ کی انتظامیہ سے علیحدگی اور بنیادی حقوق کے نکات ہیں، فیصل صدیقی نے کہا فل کورٹ کی درخواست کا مقصد موجودہ بنچ پر عدم اعتماد نہیں،عدلیہ کے حوالے سے حکومت کا رویہ توہین آمیز ہے،انتخابات کیس میں بھی حکومت نے فیصلے پرعمل نہیں کیا، ممکن ہے حکومت اس بینچ کے فیصلے کو بھی تسلیم نہ کرے، حکومت کے توہین آمیز رویےکا حل نکالنا ہوگا، فل کورٹ سے مقدمہ تاخیر کا شکار نہیں ہوگا،پہلے علم ہی نہیں تھا کہ ملزمان کہاں ہیں،اٹارنی جنرل ٹرائل شروع نہ ہونے،سزائے موت یا لمبی قید نہ ہونےکی یقین دہانی کراچکے ہیں،عدالت فل کورٹ کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا کر ٹرائل پر حکم امتناع دے سکتی ہے،جو ججز بنچ سے علیحدہ ہوچکے انکے علاوہ دستیاب ججز پر مشتمل فل کورٹ بنائی جائے، جسٹس مظاہر نقوی نےکہا پہلے بھی تمام دستیاب ججزپر مشتمل بنچ بنایا گیاتھا، دو ججز نے خودکو بنچ سےالگ کرلیا ایک پر حکومت نے اعتراض کیا تھا، مقدمہ اتنے دن سے چل رہا ہے آپکو فل کورٹ اب کیوں یاد آئی؟فیصل صدیقی نے جواب دیا یہ بنیادی حقوق کا مقدمہ ہے اسے بنچ کے تنازع کا شکار نہیں ہونا چاہیے، چیف جسٹس نے کہا فل کورٹ کی تشکیل پر دیگر درخواست گزاروں کی رائے بھی سنیں گے، جواد ایس خواجہ کے وکیل نے کہا اپنے موکل سے ہدایات لیکر آگاہ کروں گا،اعتزاز احسن نے فل کورٹ کی تشکیل کی استدعا کی مشروط حمایت کرتے ہوئے کہا بنچ کی ازسرنو تشکیل سے مقدمہ تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے، تمام ملزمان کو عدالتی تحویل میں جیل بھیجا جائے تو فل کورٹ پر آمادہ ہوں،درخواست گزاروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ،لطیف کھوسہ،سپریم کورٹ بار کے وکیل عابد زبیری اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے فل کورٹ کی مخالفت کردی،عدالت نے فل کورٹ کی تشکیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا،




``
سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟