سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کے خلاف درخواستوں پرسماعت،فریقین کو نوٹس جاری

جمعرات 13 اپریل 2023ء

چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نےدرخواستوں کی سماعت کی، آٹھ رکنی بنچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر،جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید بینچ میں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف درخواستیں ایڈووکیٹ خواجہ طارق رحیم اور دیگر نے دائر کی ہیں۔ سماعت کے آغاز پر درخواست گزار راجہ عامر کے وکیل امتیاز صدیقی نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ قاسم سوری کیس کے بعد سیاسی تفریق میں بہت اضافہ ہوا، قومی اسمبلی کی بحالی کے بعد سے سیاسی بحران بڑھا، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابات کروانے پر آمادہ نہیں، عدالت کو انتخابات نہ کروانے پر ازخود نوٹس لینا پڑا، عدالت نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کرانےکا حکم دیا۔ وکیل امتیاز صدیقی کا کہنا تھا کہ تین اپریل کو عدالت نے دوسری بار انتخابات کرانےکا حکم دیا، آئین پر عمل کرنےکے عدالتی حکم کے بعد مسائل زیادہ پیدا کیےگئے، عدالت اور ججز پرتنقید کی گئی، حکومتی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ اس کے ذمہ دار ہیں، مجوزہ قانون سازی سے عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کرنے کی کوشش کی گئی، دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد بل صدر کو بھجوایا گیا، صدر مملکت نے اعتراضات عائد کرکے بل اسمبلی کو واپس بھیجا، سیاسی اختلافات کی بنیاد پر صدر کے اعتراضات کا جائزہ نہیں لیا گیا، مشترکہ اجلاس سے منظوری کے بعد دس دن میں بل قانون بن جائےگا، آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ اپنے رولز خود بناتی ہے،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد آئندہ سماعت کےلئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے




``
بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔
دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟ سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟