ترکی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے زیر اہتمام ٹی آر ٹی ہیومینٹیرین فلم فیسٹیول کا انعقاد

جمعه 10 نومبر 2023ء

ترکی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے زیر اہتمام پانچویں ٹی آر ٹی ہیومنیٹیرین فلم فیسٹیول کا اہتمام استنبول میں کیا گیا جس کا مقصد عالمی انسانی مسائل پر روشنی ڈالنا تھا۔ فلم فیسٹیول میں پروڈیوسرز اور فلم کے پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے جنگی تنازعات، خواتین کے حقوق، ہجرت سے پیدا ہونے والے بحران، غربت، بھوک، موسمیاتی بحران سمیت اہم موضوعات پہ گفتگو کرتے ہوئے انسانیت کی اہمیت اور بھلائی پر زور دیا۔ فیسٹیول میں ٹی ار ٹی کا خصوصی ایوارڈ فلسطینی ہدایت کار احمد صالح کی فلم نائٹ کو دیا گیا جس کی کہانی فلسطین کی موجودہ افسردہ صورتحال کے گرد گھومتی ہے۔ اس موقع پر ٹی ار ٹی کے جنرل ڈائریکٹر مہمت زاہد سوبسی اور ترکی ڈائریکٹریٹ آف کمیونیکیشنز نے فیسٹیول کے اختتام پر منعقد تقریب میں جیتنے والی فلموں کو ایوارڈ پیش کئے اور انسانی حقوق پہ روشنی ڈالنے کے حوالے سے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے زاہد سوبسی نے کہا کہ ہمیں انسانیت کی بہبود کے لیے عوام الناس کی ذہن سازی کرنی ہے جس کے لیے اس طرح کے فلم فیسٹیول کا اہتمام ہونا بہت ہی زیادہ ضروری ہے اور یہ فیسٹول ٹی آر ٹی کی انسانیت مرکز سوچ کا نتیجہ ہے۔ فیسٹیول میں گفتگو کرتے ہوئے زاہد سوبسی نے فلسطین کی افسردہ صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سات اکتوبر سے اسرائیل غزہ کے لوگوں کے خلاف وسیع پیمانے پر قتل عام کر رہا ہے اور بلا تفریق مظالم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں شیر خوار بچوں، عورتوں، بیماروں اور بوڑھوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل ہسپتالوں مقدس مقامات سکولوں پناہ گزینوں کے کیمپوں کو مسمار کر رہا ہے اور انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ہے جبکہ مغرب غزہ کی حمایت میں سڑکوں پر نکلنے والے با ضمیر شہریوں کی آواز کو دبانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان فلسطین کی اس نازک صورتحال میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں اور امن کے لیے دستیاب تمام ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے امن اور انسانیت کی بھلائی کے لئے اپنے غیر متزلزل نکتہ نظر پر کھڑے ہیں۔ فلم فیسٹیول کی اہمیت پہ زور دیتے ہو انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے خیالی ہیروز دنیا کے سامنے ایک خاص طبقے کی جانب سے اس طرح پیش کیے جا رہے ہیں جیسے صرف اور صرف یہی حقیقت ہے لیکن اس طرح کے فیسٹیول کو منعقد کرانے کا مقصد عوام کی ذہن سازی کرنا اور امن کی بحالی کرنا ہے اور اس کی ذمہ داری تمام انسانیت پر لاگو ہوتی ہے۔ اسی تناظر میں ان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے پبلک براڈ کاسٹر کے طور پر ہم نے تمام ٹیلی ویژنز، ریڈیو چینلز، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، موبائل ایپلیکیشنز اور تابی نامی بین الاقوامی ڈیجیٹل ایپ اور پلیٹ فارم پر نشریات کا معیار انسانی ہمدردی اور دوستی کو اپنایا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی نے گزشتہ ہفتے اپنی سوسالہ تقریبات کا اہتمام کیا۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ایک ایسے ملک میں رہ رہے ہیں جہاں پر حکومت نے ہمیشہ اپنی طاقت اور ٹیکنالوجی کا استعمال انسانوں کی مدد کے لیے کیا ہے۔ انہوں نے شرکا کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے انسانیت کے حوالے سے منعقد کئے جانے والے فلم فیسٹیول میں شرکت کی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں یہ فلم فیسٹیول انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس نے لاکھوں دلوں تک رسائی حاصل کر کے اہم موضوعات پر دنیا کی توجہ دلوائی۔ فلم فیسٹیول میں شرکت کرنے والے پروڈیوسرز کو فہرتن اُلتن نے انعامات پیش کیے اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ تہوار انسانی حقوق پر مبنی ٹی آر ٹی کی نشریاتی پالیسی کے سب سے زیادہ معنی خیز مظہروں میں سے ایک ہے جو انسانیت کے لیے تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا معاشی بحران، وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلی اور جاری تنازعات کی وجہ سے ایک انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہی ہے اور ہمارے لیے یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہمارے ملک نے عالمی استحکام کے لیے اپنی ذمہ داری سے کبھی قدم پیچھے نہیں ہٹائے۔ انکا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہمارے پبلک براڈکاسٹر ٹی ار ٹی کا کردار بھی بہت شاندار ہے جس نے معاملات کی حساسیت کو بہت اچھے طریقے سے سمجھتے ہوئے ان کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ فلم فیسٹیول میں فلم پروڈکشن کے حوالے سے ایک پینل بھی ترتیب دیا گیا جس میں جیوری کے صدر درویش زیم، اسماعیل فیروخی، سوات کوسر، وسلات ساراکوگلو، اور رشاد سٹرک نے شرکت کی۔ فلم فیسٹیول میں اداکارہ پیلن کارخان نے ایک خصوصی ایکٹنگ ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ فیسٹیول میں ترکی، ایران، جرمنی، فلسطین، اٹلی، اردن، کوسوو، پاکستان، ہنگری اور نیوزی لینڈ سمیت مختلف ممالک سے 370 سے زائد فلموں کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 12 فلموں کی نمائش کی گئی اور ایوارڈز پیش کیے گئے۔ فلم فیسٹیول میں انعامات کے حوالے سے مختلف کیٹگریز ترتیب دی گئیں جن میں سب سے پہلی بہترین فلم، دوسری بہترین فلم، تیسری بہترین فلم، موسمیاتی اگاہی کے حوالے خصوصی ایوارڈ اور ٹی آرٹی سپیشل ایوارڈز شامل ہیں۔ فلم فیسٹیول میں پہلی پوزیشن کا ایوارڈ "برانکا"، Ákos K. Kovács (ہنگری) نے حاصل کیا جبکہ دوسرا انعام "Split Ends"، علی رضا کاظمی پور (ایران) نے حاصل کیا۔ تیسری پوزیشن کا ایوارڈ فلم "ڈسپلیسڈ، سمیر کراہودا (کوسوو) نے حاصل کیا۔ اسی طرح موسمیاتی آگاہی کا ایوارڈ "دی سپرائر" فرنوش عابدی (ایران) نے جیتا اور TRT کا خصوصی ایوارڈ "نائٹ" احمد صالح (فلسطین) کو دیا گیا۔




``
دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔ خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟ لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان برگر کی قیمت سات سو ڈالر آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ