پاک فوج ہر طرح کی شر انگیزیوں سے نمٹنے کےلئے ہمہ وقت تیار ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر

منگل 25 اپریل 2023ء

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کا حکومت سے غیر سیاسی اور آئینی رشتہ ہوتا ہے ، آرمی چیف اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ طاقت کا محور عوام ہیں ، پاکستان کی فوج قومی فوج ہے، ہمارے لیے تمام سیاستدان اور سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج نہیں چاہے گی کہ وہ کسی خاص سیاسی سوچ ، نظریے یا جماعت کی طرف راغب ہو ، فوج میں ہر مسلک ، ہر علاقے اور پورے پاکستان کی نمائندگی ہے ، اسی طرح یہ کسی خاص سیاسی سوچ کی نمائندگی نہیں کرتی ، تبدیلی کی بات کرنی ہے تو دہشت گردی کی بات کریں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ بھارت کی گیدڑ بھبکیاں،سیز فائر کی خلاف ورزیاں اور الزامات کا لگاتار جھوٹا پروپیگنڈا خاص سیاسی ایجنڈے کی عکاسی کرتا ہے ، رواں سال اب تک چھپن مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئیں ، جبکہ اس دوران پاک فوج نے بھارت کے چھ جاسوس کواڈ کاپٹرز کو مار گرایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں ، کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی بنانے پر مکمل طور پر توجہ مرکوز ہے۔ میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، درپیش اندرونی اور بیرونی چیلنجز کے باوجود پاک فوج کی دہشت گردی کیخلاف قربانیاں اور کامیابیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، عوام اور فوج کی لازوال قربانیوں سے پاکستان میں اب کوئی نو گوایریا نہیں ، افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے ، جس طرح پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی اور لڑ رہے ہیں ، اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اسکا اعتراف بین الاقوامی سطح پر بھی کیا گیا ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھاکہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ، رواں سال میں مجموعی طور پر دہشت گردی کے چار سو چھتیس واقعات ہوئے ،۔جن میں دوسو ترانوے افراد شہید ، پانچ سو سے زائدزخمی ہوئے ، سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کیخلاف آٹھ ہزار دو سو انہتر آپریشنز کیے ، جن میں پندرہ سو پینتیس دہشت گرد مارے گئے یا گرفتار کئے گئے،دہشتگردی کے خاتمے کےلئے روزانہ ستر سے زائد آپریشنز ہوتے ہیں ڈی جی آئی ایس پی آر کا۔کہنا تھا کہ پاک فوج کسی خاص جماعت سوچ یا نظریے کی حامی نہیں،آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے،افواج پاکستان اور اداروں کیخلاف جو بات کی جارہی ہے وہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر آئینی ہے،ہم سمجھتے ہیں اس میں بعض لوگوں کے ذاتی مقاصد اور بیرون ملک ایجنڈے شامل ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انتخابات سے متعلق سیکیورٹی کا فیصلہ حکومت کرتی ہے، وزارت دفاع نے اس سے متعلق الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کوحقائق سے آگاہ کر دیا ہے۔ میجر جنرل احمد شریف کا کہنا تھاکہ سابق فوجی افواج پاکستان کا اثاثہ ہیں۔ سابق فوجی افسران کی تنظیموں کو کسی سیاسی جماعت کا لبادہ نہیں اوڑھنا چاہیے۔سابق فوجی ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ قانون سے بالاتر ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر افواج پاکستان ، اداروں اور ان کے عہدیداروں کیخلاف باتیں غیر ذمہ دارانہ ، غیر دانشمندانہ اور غیر آئینی ہیں، آئین ہر شہری کو اظہار رائے کا حق دیتا ہے لیکن حدود کا تعین بھی کرتا ہےانہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کچھ لوگ یہ ذاتی حیثیت میں کررہے ہیں لیکن اس کے پیچھے سیاسی مقاصد بھی ہیں، کچھ کیسز میں بیرون ملک ایجسنیوں کے آلہ کار بن کر ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کا ڈسپلن اجازت نہیں دیتا ہے ہر الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیں ، تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں لیکن فوج پر دھونس اور فریب سے دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔




``
سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے گدھا بازیاب،چور گرفتار دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔
چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم